عقل داڑھ کیوں نکلتی ہے،اسکی حکمت عملی کیا ہے؟ جانیئے اس رپورٹ میں۔

0
134
What is wisdom teeth? Nazaria.pk

اگر آپ کسی انسان سے یہ پوچھے کہ آپ کے دانتوں کی تعداد کتنی ہے تو آپکو یہی جواب ملے کہ میرے دانت 32 ہیں،ان تمام دانتوں کی تعداد 32 تب ہوتی ہے جب عقل داڑھ جنکی تعداد 4 ہے،ورنہ ہمارے دانتوں کی تعداد 28 ہی ہوتی ہے۔

عقل داڑیا وزڈم ٹیتھ عموما 17 سے 25 سال کی عمر میں نمودار ہوتی ہےلیکن کچھ افراد میں عقل داڑ پوری عمر ہی نہیں نکلتی اور نہ ہی ان دانتوں کا کوئی عقل داڑ سے کوئی تعلق ہے،جب عقل داڑھ کا نام لیا جاتا ہے تو اسکے ساتھ کچھ سوالات جنم لیتے ہیں ،مثلا

ان دانتوں کو عقل داڑھ کیوں کہا جاتا ہے؟

یہ دانت اس عمر میں کیوں نکلتے ہیں؟

عقل داڑھ نکلنے کے بعد انکا مقصد کیا ہےجبکہ زندگی پہلے تو بالکل صحیح گزر رہی ہوتی ہے؟

ان دانتوں کو عقل داڑھ کیوں کہا جاتا ہے؟اور انہیں عقل یا وزڈم سے کیوں منسوب کیا جاتا ہےجیسا کہ ہم نے آپکو بتایا ہے کہ یہ دانت عموما جوانی میں ہی نکلتے ہیں،جب انسانوں کی عمر 17 سے 25 سال ہوں،اور بعض اوقات یہ اس عمر میں بھی نہیں نکلتی جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہمارے 28 دانت بچپن میں ہی پورے ہو جاتے ہیں اور زندگی گزارنے کیلئے کافی ہوتے ہیں۔

کیونکہ اس وقت انسان کافی حد تک سمجھدار ہو چکا ہےاور جوانی کی حدود میں داخل ہو جاتا ہے اس کی بنا پر اسکو یہ نام دیا گیا ہے،درحقیقت عقل داڑھیں نہ بھی ہو تا انسان کا گزارا ہو جاتاہے،بلکہ عام طور پر ان داڑوں کا نکلنا کافی تکلیف دہ ہوتا ہےاور انکے نکلنے کے بعد بھی مسائل سامنے آ سکتے ہیں۔

عقل داڑھ نکلنے میں درد اس وقت ہوتا ہے جب منہ میں اتنی جگہ نہ ہو جتنی اسکے لئے درکار ہو پھر بھی یہ نکلنے کی کوشش کرتی ہے اور اس عمل میں دانتوں کے ٹیڑھا ہونے کیساتھ ساتھ مسوڑوں میں بھی باعث تکلیف ہوتا ہے،جس سے انفیکشن،دانتوں کے گرنے اور مکمل تکلیف کی شکایات ہو سکتی ہیں لیکن مسوڑوں میں جگہ ہو تو ان داڑوں کے نکلنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا اور بعد میں کبھی ان کے نکالنے کاآپشن ہوتو اسے نکال بھی سکتے ہیں،مگر وہ بھی کافی تکلیف دہ عمل ہو سکتا ہے۔

سوال یہ ہے کہ جب ہمیں ان داڑھوں کی ضرورت نہیں تو یہ موجود کیوں ہوتی ہیں؟

سائنس کے مطابق اسکا جواب ہزاروں یا لاکھوں سال پہلے کے انسانوں میں موجود ہوتا ہے،در حقیقت یہ داڑھیں اس وقت ان لوگوں کیلئے بہت مؤثر ثابت ہوتی تھی جب انسانوں نے آگ کو دریافت نہیں کیا تھایا انسانوں نے پکانا شروع نہیں کیا تھاتو ان دانتوں کی بدولت کچے گوشت،کچی سبزیاں کو کھانے کیلئے بہت استعمال ہوتی تھی،یہی وجہ ہے کہ یہ بلوغت کے بعد ہی نکلتی ہے۔

اس زمانے میں لوگ بچپن یا لڑکپن میں کسی وجہ سے دانتوں سے محروم ہو جاتے تو یہ عقل داڑھیں ان دانتوں کے بدلے کام کرتی تھی،بلکہ اب بھی ایسا ہوتا ہے بلکہ ایسا کہا جائے کہ عقل داڑھوں کا آنا اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے،تو ہر گز غلط نہیں ہوگا،جب انسانوں کے تمام دانت ٹوٹ جائے تو یہی دانت بیک اپ کا کام کرتے ہیں۔

اب لوگ نرم غذائیں کھاتے ہیں اور اپنے دانتوں کا بہت زیادہ خیال رکھتے ہیں تو انہیں ان اضافی ٹول کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی ،یہی وجہ ہے کہ دنیا کی تقریبا 35 فیصد لوگوں کی داڑھیں نہیں ہوتی یا چار کی تعداد میں نہیں ہوتی،چار ہزار سال کے عرصے کے عرصے میں ہمارا جبڑا آگ کے دریافت ہونے کی وجہ سے سکڑ چکا ہے۔

وہ جینز جو جبڑے کے حجم کا تعین کرتے تھے اس سے بالکل مختلف ہوتے ہیں، جو یہ تعین کرتے ہیں کہ انسانوں کو کتنے دانتوں کی ضرورت ہوتی ہے،اسکے نتیجے میں ہمارے جبڑےمیں 32 دانت فٹ ہو جاتے ہیں اور عقل داڑھوں کو اپنی جگہ بنانے کیلئے کافی محنت کرنا پڑتی ہےکیونکہ یہ سب سے آخر میں نمودار ہوتی ہے۔

اب ہم آپکو یہ بتاتے ہیں کہ عقل داڑھ یا وزڈم ٹیتھ  نمودار ہونے لگتے ہیں تو ہمیں کیسا محسوس ہوتا ہےجب عقل داڑھ نمو ہوتی ہے تو ہمارے دانتوں کے پچھلے حصے میں درد ہونا شروع ہو جاتا ہےاور جیسے جیسے یہ دانت بڑھنے لگتے ہیں تو انکی شدت میں کافی حد تک اضافہ ہوتا  جاتا ہے۔

جیسا کہ ہم آپکو پہلے بتا چکےہیں کہ عقل داڑھ اسی صورت میں درد کرتی ہے جب اسے نکلنے کیلئے پوری جگہ میسر نہ ہو دوسرے کیسز میں سوجن کیساتھ ساتھ بے حد درد ہوتاہےجس سے انفیکشن پیدا ہونے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔

اگر اسکے علاج کی بات کیجائے تو اسکا علاج یہی ہے کہ آپ اسکو مکمل طور پر نکلوا دے۔

Side effects of wisidom teeth. Nazaria.pk

یہ بھی پڑھیئے۔

کرونا وائرس سے امریکی سفارتکار بھی متاثر

چاند کے بارے میں ایسے حقائق جو آج تک آپکو نہیں معلوم۔

کیا کورونا وائرس سگریٹ پینے والے حضرات کو زیادہ متاثر کرتا ہے؟

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here