چاند کے بارے میں ایسے حقائق جو آج تک آپکو نہیں معلوم۔

0
22
Interesting facts about moon

چاند زمین سے 3 لاکھ 84 ہزار400کلو میٹرز کے فاصلے پر ہے،چاند پر زمین کیطرح مختلف موسم نہیں ہوتے،جب سورج کی روشنی چاند کے ایک حصے پر پڑتی ہے تو وہاں کا درجہ حرارت 123 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہےلیکن جیسے ہی وہاں رات ہوتی ہے تووہاں کا درجہ حرارت مائینس 153 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔

Moon temperature Moon temperature in night

 

چاند کی تاریخ کافی خوفناک رہی ہے،سائنسدانوں نے یہ بھی کہا کہ 3 سے4 بلین سال پہلے ماضی میں طویل بمباری کا ایک شدید سلسلہ جاری رہا،اس عرصے میں چاند اور زمین پر شہاب ثاقب کی شدید اور خوفناک بمباری ہوا کرتی تھی۔

جیسا کہ چاند ہمیں گول نظر آتا ہے لیکن اسکے برعکس چاند بالکل بھی گول نہیں ہے،اسکی ساخت انڈے سے مشابہت رکھتی ہے،4.6 بلین سال پہلے جب چاند وجود پر آیا تھا تو یہ زمین سے صرف 22000 کلو میٹرز کے فاصلے پر تھااور اب یہ 3 لاکھ 84 ہزار400کلو میٹرز کے فاصلے پر ہے۔

Moon shape is type of an egg

سائنسدانو ں کا کہنا ہے کہ جب چاندزمین کے بہت قریب تھا تو تب یہ آج کی نسبت 3 گناہ زیادہ بڑا نظر آتا تھا،چاند کا قطر 2159 جو کہ زمین کے قطر سے 4 گناہ چھوٹا ہے،زمین چاند سے 81 گناہ زیادہ وزن رکھتی ہےاور چاند کی کشش زمین کے مقابلے میں 6 گناہ کم ہے۔

زمین چاند کی نسبت اتنی بڑی ہے کہ تقریبا 50 چاند زمین کے اندر سما سکتے ہیں،چاند سورج کے مقابلے میں 400 گناہ زیادہ چھوٹا ہےلیکن سورج کے مقابلے میں 400 گناہ زیادہ قریب بھی ہے،اسی لیے زمین سے چاند اور سورج ایک ہی سائز کے نظر آتے ہیں،چاند کی سطح سے اگر زمین کو دیکھا جائے تو زمین پر پورا چاند نظر آتا ہےلیکن چاند پر زمین پورے 4 گناہ زیادہ نظر آتا ہےاور یہ چاند کے آسمان سے حرکت کرتی ہوئی نظر نہیں آتی۔

چاند کا پورے دن کا دورانیہ زمین کے 29 دنوں کے برابر ہے۔ہر 14 دن بعد چاند پر زلزلے شدت اختیار کر لیتے ہیں،جو کہ تب ہوتا ہے جب چاند،زمین کے بہت قریب ہو جائے یا تو بہت ہی دور چلا جائے۔

چاند کو مختلف ثقافتوں میں دیوی کے طور پر بھی پوجتا رہا،یہاں تک کہ قدیم رومی مختلف اشکال کی الگ الگ دیویاں بنا رکھی تھی،یہ جاننے سے پہلے کہ سورج گڑہن چاند کی وجہ سے ہوتا ہے ،چائنیز یہ سمجھتے ہیں کہ ایک ڈریگن سورج کو نگل لیتے ہیں اور وہ اس ڈریگن کو ڈرا کر بھگانے کیلئے ہر ممکن کوشش اور شور کیا کرتے تھے۔

Moon is amazing part of galaxy

زمین کیطرف سے چاند کا صرف 60 فیصد حصہ ہی نظر آتا ہے،ہماری زمین ایک ہزارمیل فی گھنٹہ کی رفتار سے اپنے مدار میں گھومتی ہےجبکہ چاند بہت ہی آہستہ گھومتا ہے اور اسکی رفتار 10 میل فی گھنٹہ ہوتی ہے۔

چاند کی طرف اگر کار سے سفر کیا جائے تو 130 دن درکار ہونگے،اگر روکٹ میں سفر کیا جائے تو اسکے لیے 13 دن لگے گے،جبکہ اگر روشنی کی رفتار سے سفر کیا جائے تو صرف 1.50سیکنڈز میں چاند تک پہنچاجا سکتا ہے۔

زمین کے چاند کا حجم اتنا ہی ہے جتنا  کہ بحرہ عرب الکاہل کا ہے،چاند پر کمپاس بالکل بھی کام نہیں کرتا ،کیونکہ وہاں زمین کی طرح کشش ثکل موجود نہیں ہوتی۔

اگرچہ پورا چاند کافی روشن نظر آتا ہے،دراصل یہ سورج کی شعاؤں کو صرف 7 فیصد شعاؤں کو منعکس کر رہا ہوتا ہے۔

مرکری اور وینس ہمارے نظام شمسی کے وہ واحد ستارے ہیں جنکا کوئی چاند نہیں ہے،ہمارے نظام شمسی میں پائے جانیوالے چاند ایک دوسرے سے کافی مختلف ہیں لیکن ان میں 2 چیزیں مشابہت رکھتی ہیں ۔

Mercury and venus have no any moon

ایک یہ کہ وہ اپنے اپنے سیارے کے گرد گھومتی ہیں اور دوسری یہ کہ وہ سورج کی روشنی کو منعکس کرتے ہیں،چاند ہماری نظام شمسی کا 5 واں بڑا سیارہ ہےاپنے سیارے کی مناسبت سے یہ سب سے بڑا چاند ہے۔

چاند پر پائے جانیوالی مٹی کی بو ایسی ہے کہ جیسے کہ جلا ہوا بارود ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے۔

کیا کرونا وائرس گرمی کے موسم میں ختم ہو جائے گا؟

کیا کرونا وائرس ایک شخص کو 2 بار ہو سکتا ہے؟

زمین پر جنت جیسے مقامات۔جو آپ نے کبھی نہیں دیکھے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here