کیا واقع دیوار چین چاند سے نظر آتی ہے؟

0
87
Information of the great wall of china

دنیا بھر میں ویسے تو بہت سے ایسے مقامات ہیں جو انسانوں کیلئے  تجسس کا زریعہ بنے ہوئے ہیں انہی میں سے دیوار چین بھی ہے جو ہمیشہ دنیا بھر کے لوگوں کی توجہ کی وجہ بنا رہا ہے،جسکے بارے میں لوگوں کے زہن میں عجیب و غریب  سوالات رہتے ہیں۔

جیسا کہ

کیا واقع دیوار چین چاند سے نظر آتی ہے؟

دیوار چین کی لمبائی کیا ہے؟

دیوار چین کب ،کیوں اور کس نے بنوائی؟

دیوار چین آخر کیسے بنائی گئی؟

آج ان تمام سوالات کے جوابات کو لیکر ہم آپکی خدمت میں حاضر ہوئے ہیں۔

دیوار چین کسی ایک ٹائم میں نہیں بنائی گئی بلکہ اسکو تعیر کرنے میں کافی عرصہ لگا جسکے نتیجے میں  10 لاکھ لوگوں کی موت واقع ہو گئی،اس عظیم دیوار کا کام حضرت عیسی ؑ کی پیدائش سے 700 سال پہلے قبل شروع کیا گیا،اس دور میں ایک بادشاہ وقت اپنی سلطنت کی حدود میں دشمنوں اور دوسرے جاسوسوں سے بچنے کیلئے دیوار تعمیر کروا دیا کرتے تھے تاکہ آس پاس کی ریاستوں کے لوگ اور قبیلے جب حملہ آور ہوں توشہر میں داخل نہ ہو سکیں ۔

اسی سوچ پر عمل کرتے ہوئے کنگ شی ہیوانگ نامی ایک چینی  بادشاہ نے اپنی حدود کو دشمنوں سے محفوظ رکھنے کیلئے اس عظیم دیوار کا آغاز کروایا جسے آج دنیا دیوار چین کے نام سے جانتی ہےیا پھر دی گریٹ وال آف چائینہ بھی کہا جاتا ہے۔

جیسا کہ پہلے عرض کیا جا چکا ہےکہ یہ دیوار کسی ایک وقت میں تعیر نہیں کیجا سکی بلکہ 2000 سال تک مسلسل اس دیوار پر مرمت اور مزید بڑھانے کا کام جاری رہا،تاریخ دانوں کے نزدیک اس وقت کے لوگوں کو دوسروں آس پاس کے قبیلوں کو سب سے زیادہ خطرہ منگول قبیلوں کو ہوا کرتا تھا،جو ہمیشہ چائنیز لوگوں کےخون کے پیاسے ہوا کرتے تھےاور اس دیوار کا وجود میں آنا بھی اس بات کو ظاہر کرتا ہےکہ یہ دیوار منگولز اور دوسرے لوگوں کی روکنے کیلئے تعیر کی گئی۔

آج نظر آنیوالی دیوار چین کا ایک بڑا حصہ بادشاہ منگ اور اسکے آل اولاد کے دور میں بنایا گیا جو کہ 1366 سے 1644 عیسوی پر محیط ہےمنگ اور اسکی اولاد نے دیوار چین کو مزید وسعت دی اور اس دیوار میں 6000 کلو میٹر کا مزید اضافہ کیادیوار چین کوئی اپنی نوعیت کی کوئی پہلی دیوار نہیں اس سے پہلے اور اسکے علاوہ قدیم یونانی ،رومی، اور کورین اپنی سلطنت کو چاروں طرف باؤنڈریز لگایا کرتے تھےلیکن دیوار چین کی لمبائی اور بناوٹ اسکو دنیا کی تمام دیواروں سے جدا کرتی ہے،آپ یہ جان کر حیران ہو جائے گے کہ دیوار چین کی مکمل لمبائی 21,196 کلو میٹرز ہے یعنی اگر آپ لاہور سے کراچی یا کراچی سےلاہور 17 بار چکر لگائے تو اسکا فاصلہ دیوار چین کی لمبائی کے برابر ہوگا۔

اسکے علاوہ اگر کوئی شخص دیوار چین کو مکمل طور پر سر کرنا چاہتا ہے تو اسے 340 گھنٹوں یعنی 14 دنوں  تک 90 کلو میٹرز کی رفتار کیساتھ اپنی بائیک ڈرائیو کرنا ہوگی تب کہیں جا کے کوئی شخص دیوار چین کی لمبائی دیکھ سکتا ہے،دیوار چین کی نیچے سے چوڑائی نارملی 6.5 میٹرز ہےاور اوپر سے اسکی چلنے والی جگہ 4.5 میٹرز چوڑی ہے،اس دیوار کی اونچائی 24 فٹ بلند ہے۔

Great wall of china

ہمارے ہاں یہ خیال بہت عام پایا جاتا ہے کہ دیوار چین کو خلا سے بھی دیکھا جا سکتا ہے لیکن اس بات میں کوئی حقیقت  نہیں جیسا کہ پہلے عرض کیا جا چکا ہےدیوار چین کی چوڑائی 6.5 میٹرز ہےاور ماہرین کے مطابق صرف 20 کلو میٹرز کی دوری سے دیکھنے کے ہماری آنکھ قابل نہیں رہتی،دیوار چین اس زمین پر انسانوں کے ہاتھ سے بنی ہوئی پہلی چیزہے،اور دنیا بھر سے سیاہ دیوار چین کی بلند و بالا مقامات کو دیکھنے کیلئے یہاں کا رخ کرتے ہیں اور یہاں کے حسین مناظر دیکھ کر محذوز ہوتے ہیں،اسکےعلاوہ دنیا اس بات کی بھی تعریف کرتی ہے کہ کسطرح چائینہ نے اس عظیم ورثے کی حفاظت کی اور کتنی توجہ کیساتھ اس عظیم مقام کو برقرار رکھا۔

یہ بھی پڑھیئے۔

برطانوی شاہی خاندان کے کچھ عجیب و غریب اصول

اگر کوئ غلطی سے سلیکا جیل کھا لے تو کیا ہوگا؟

اینڈرایئڈ استعمال کرنیوالے یہ ایپ فورن ڈیلیٹ کریں۔ گوگل کی وارننگ

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here