وفاقی قابینہ نے قومی اقلیتی کمیشن کی منظوری دیدی ہے اور اس میں اب سندھ کے اقلیت رہنما چیلا رام چیئر پرسن ہونگے اور اس میں یہ صاف بتایا گیا ہے کہ اقلیتی ممبرز میں کوئی قادیانی رکن شامل نہیں ہے۔
کابینہ کا یہ اجلاس 5 مئی کو ہوا ہے اور اس میں اقلیتی کمیشن کے بارے میں فیصلہ کیاگیا ہے اور اس میں مسلمانوں کے ممبرز میں مفتی گلزار نعیمی اور مولانا عبدالخبیر آزاز کو شامل کیا گیا ہے۔
ایسا کیا کیا جائے جس سے کورونا وائرس کو شکست دی جاسکتی ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کو مزید رقم فراہم کرنیکا فیصلہ۔جانیئے تفصیلات
اسکے ساتھ ساتھ ہندو ؤں کے 3 ،مسیح برادری کے بھی 3 ارکان کو شامل کیا گیا ہے لیکن سکھ برادری کے 3 ارکان اس میں شامل ہونگے۔
اس کمیشن میں کیلاش اور پارس کمیونٹی کا بھی ایک ایک ممبر شامل کیا گیا ہے اور اس کا نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا ہے اور اس میں صاف لکھا ہے کہ کسی قادیانی کو اس میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
امریکا کی وینزویلا کے صدر کے خلاف سازش منظر عام پر۔جانیئے تفصیلات
بھارت میں کورونا کورونا وائرس کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر گئی۔جانیئے تفصیلات
اس میں الگ الگ سیکریٹری بھی شامل ہونگے اور اس بارے میں وفاقی قابینہ کے وزیر مذہبی امور جنکا نام نور الحق قادری ہے انہوں نے اقلیتی کمیشن کے حوالے سے بھی منظوری دیدی ہے۔
یہ بات یاد رہے کہ نور الحق قادری نے صاف کہا ہے کہ اس میں کسی قادیانی کو رکن شامل نہیں کیا گیا ہے اور جو بھی افواہیں تھی وہ ہماری حکومت کے خلاف تھی اب وہ بھی دم توڑ گئی ہیں۔