جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ اس وقت اسرائیل جیسی ناپاک طاقت نے بے گناہ فلسطینیوں پر بے پناہ ظلم ڈھائے ہوئے ہیں اور اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتااور اس بارے میں فلسطین کے صدر نے اعلان کیا ہے کہ ہم نے کچھ معاہدات ختم کر دئے ہیں اور ان میں سے ایک معاہدہ اوسلو کا معاہدہ بھی ہے جس پر ہم نے سال 1993 کے بعد ہی سائن کیے تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ اجلاس انہو ں نے رملہ میں کیا ہے جس میں انہوں نے اجلاس کی صدارت خود کی تھی۔
انکا کہنا تھا کہ ہم اسرائیل کے ناپاک ارادوں کو بالکل بھی نہیں مانتے اور جو علاقے اسرائیل نے ضم کیے ہیں وہ بالکل بھی ناجائز ہیں۔
بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی۔جانیئے تفصیلات
پاکستان کی جانب سے بھارت کو منہ توڑ جواب۔جانیئے تفصیلات
یہ بات واضح رہے کہ اسرائیل میں اس وقت وزیراعظم نیتن یاہو ہیں جو کہ ڈیڑد سال کیلئے وزیراعظم بنے تھے اور وہ شراکت داری کی ڈیل سے ہی وزیراعظم بنے ہیں۔
نیتن یاہو نے اب مہم چلانا شروع کی ہے کہ وہ اب اگر وزیراعظم بنے تو باقی علاقوں کو بھی اپنے علاقوں میں شامل کریں گے جو کہ متنازعہ علاقے ہیں۔
یہ بات یاد رہے کہ اسرائیل ایک ناپاک ملک کے طور پر مانا جاتا ہے اور پاکستان سمیت عرب ممالک میں سے کسی نے بھی اس ملک کو تسلیم نہیں کیا ہے اور نہ ہی کریں گے لیکن عرب ممالک کے کچھ ریاستیں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی حامی ہیں۔