جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ نیوزی لینڈ میں آج سے ایک سال پہلے ایک غلیظ انسان نے مسجد میں گھس کر کئی لوگوں کو شہید کیا ،اسکے ایک سال پورے ہونےپر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے مسجد میں جا کر مسلمانوں کی حوصلہ افزائی کی۔
سانحہ کرائسٹ چرچ کو آج ایک سال پورا ہو چکا ہے اور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کے اس اقدام کو اس ملک کے کئی لوگوں نے سراہااور انکے اس اقدام کی بھرپور تعریف کی،اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے مسجد میں نمازیوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔
انہوں نے بیان کیا کہ اس واقعے نے ہمیں جھنجور کر رکھ دیا تھا اوردہشت گردی کا تعلق کسی بھی ذات پات،سے نہیں ہوتا ،انکا کوئی مذہب نہیں ہوتا،اور ہم اب بھرپور کوشش کریں گے کہ اپنے شہریوں کی حفاظت کریں۔
نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد پر حملے کو ایک سال مکمل ہونے پر وزیرِ اعظم جسینڈا آرڈرن نمازِ جمعہ میں شریک ہوئیں اور مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کیا۔ گزشتہ سال 15 مارچ کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں ایک سفید فام نسل پرست نے فائرنگ کر کے 51 افراد کی جان لے لی تھی۔#UrduVOA pic.twitter.com/Ie8UGtq9oI
— VOA Urdu (@URDUVOA) March 13, 2020
نیوزی لینڈ کی حکومت نے ان واقعات کی بھرپور کوشش کی ،انہوں نے لائسنس کے قوانین میں بھی ترامیم کی۔
یہ بھی پڑھیئے۔
کرونا وائرس پی ایس ایل پر بھی اثر انداز
کرونا وائرس کے پھیلنے کا سبب کرنسی کا لین دین ہے ؟
پراسرار مخلوق کی ویڈیو منظر عام پر۔دیکھیے
یاد رہے کہ آج سے ایک سال پہلے سفید فام نسل پرست دہشت گرد نے لگاتار فائرنگ کر کے 51 نمازیوں کو شہید کر دیا تھا۔
نیوزی لینڈ کی پولیس نے اس سفید فام کو جلد ہی اپنی حراست میں لے لیا تھا اور اسکے خلاف کاروائی بھی کی لیکن اسکا تعلق آسٹریلیا سے تھا،اس بات کی تصدیق آسٹریلین حکومت نے بھی کی تھی