بدھا کون تھا ؟اسکی تعلیمات کی تھی؟جانیئے اسکی تاریخ

0
48
History of Budha in urdu

آج ہم آپکو بدھ مت مذہب کے بارے میں چند حقائق سے آگاہ کریں گے۔

بدھا کسی شخص کا نام نہیں ہے ،بلکہ یہ ایک اعزازی نام ہے،اور اس نام کا مطلب ہے ”بے دار نام”۔

بدھا کا اصلی نام سدارتا گوتما تھااور اسکو یہ نام اسکی خدمات اور اسکے علم کی بنا پر دیا گیا ہے،بدھا کے قدیم عقیدے کے مطابق بدھا کو 600 سال قبل مسیح ایک ملکہ نے جنم دیا تھا۔

پرانے لوگوں کے مطابق بدھا کی پیدائش نیپال کے ایک خوبصورت باغ میں اور چاند کی 14 ویں تاریخ کو ہوئی اور جب بدھا پیدا ہوا تو آسمان سے پھولوں کی پتیوں کی پیدائش ہوئی اور زمین جھومنے لگی،اس وقت کے شہزادوں کے بال کرلی ہوا کرتے تھے،یا وہ بالوں میں جوڑا باندھا کرتے تھے،اور اسی لئے بدھا کے زیادہ تر مجسموں میں بدھا کے بال کرلی ہوتے ہیں۔

مورخین کے مطابق بدھا ایک شاہی خاندان سے تعلق رکھتا ہے اور وہ خاندان ہندو تھا۔

ہندو ازم اور بدھ مت میں صرف یہ فرق ہے کہ ہندو مذہب میں کئی خداؤں کے وجود کا یقین کیا جاتا ہے لیکن بدھ مت میں خدا کے وجود کا تو تصور بھی موجود نہیں ہے اور وہ ایک بدھا نامی انسان کی زندگی کو اپنا رول ماڈل بنا کر سمجھتے ہیں۔

بدھا کا زمانہ چھ صدی قبل مسیح تھا، نئی تحقیق | معاشرہ | DW | 26.11 ...

دنیا میں تقریبا 500 ملین افراد جو بدھا کے پیروکار ہیں،اور یہ دنیا کی کل آبادی کا 10 فیصد بنتا ہے،دوسرے کئی مذاہب کیطرح بدھ مت کی بھی کوئی آسمانی یا روحانی کتاب نہیں ہےاور یہ مذہب صرف زبانی تعلیمات پر ہی مبنی رہا اور خود بدھ مت کے پیروکاروں کے پاس اس چیز کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ فلاں بات بدھا نے کہی تھی۔

بدھ مت مذہب کا دائرہ صرف تین بنیادی تصورات کے گرد گھومتا ہےاور وہ بنیادی تصورات یہ ہے۔

نمبر 1:۔ کچھ بھی مستقل نہیں ہے۔

نمبر 2:۔ہر عمل کا انجام ہوتا ہے۔

نمبر 3:۔ تبدیلی یا تخیر ممکنات میں سے ہیں۔

مذہبی پیشوا کیساتھ ساتھ بدھا کو عظیم پیشوا کے طور پر بھی جانا جاتا ہے،کیونکہ وہ بیماریوں کی تشخیص اور انکے علاج کرنے میں ماہر تھا۔

زندگی میں خوش رہنے کا راز بتاتے ہوئے بدھا کا کہناہے کہ انسان کو صرف وہی مانگنا چاہیئے جو اسے مل سکتا ہے اور جو انسان کی عقل کے مطابق ممکن ہواور اسکے برعکس انسان کو ایسی چاہت کا اظہار بھی نہیں کرنا چاہیئے جسکو حاصل کرنا اسکے بس میں نہ ہو اور وہ اسکے لئے حاصل کرنا ناممکن ہو،یعنی بے وجہ خواہشات ہی انسان کو غمگین کرتی ہیں۔

جیسا کہ بتایا گیا ہے کہ خود بدھا ایک ہندو گھرانے میں پیدا ہوا ،اس لئے کچھ ہندو بدھا کو اپنے دیوتاؤں میں شمار کرتے تھے۔

اکثر چائنیز ریسٹوران میں لوگ ایک موٹا سا مجسمہ دیکھتے ہیں اور اسے بدھا سمجھتے ہیں لیکن وہ بدھا کا مجسمہ نہیں ہےبلکہ وہ چینی کہانیوں کا ایک کردار ہے جسکا نام بدھائی ہے۔

China Budai Buddharupa Buddhism Maitreya, PNG, 813x610px, China ...

بدھ مت کے ماننے والے روح کی موجودگی پر یقین نہیں رکھتے اور صرف ظاہری جسم پر ہی یقین رکھتے ہیں اسکے علاوہ بدھ مت میں مرنے کے بعد سزا کا کوئی تصور موجود نہیں،اسی لئے بد ھ مت میں جنت اور جہنم کا بھی کوئی تصور موجود نہیں ہےاور یہ تمام باتیں انکے نزدیک انسانی فطور ہیں۔

بدھ مت کے پرانے بزرگوں کے مطابق جب بدھا کو مرنے کے بعد جلایا گیا تو اسکا ایک دانت باقی رہا،اور ان لوگوں کے مطابق جس کے پاس بھی یہ دانت ہوگا وہ سب سے بڑا رہنما ہوگااور یہ دانت سری لنکا کے ایک مندر میں موجود ہے۔

تحقیق کے مطابق بدھا کے سب سے پرانے مجسمے افغانستان میں ہوا کرتے تھے اور ایک مجسمہ تو پچھلے چند سالوں میں ہی دریافت ہوا تھا،جسے طالبان مجاہدین نے سال 2001 میں گرا کر توڑ دیا تھا۔

ہم مسلمانوں کے شکر گزار ہیں' - ایکسپریس اردو

اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مجسمہ چائنہ میں واقع ہے،جسے ایک پہاڑی کو تراش کر سن 800 عیسوی میں میں بنایا گیا تھا یہ بت 230 فٹ لمبا ہے اور دونوں کاندھوں کے درمیان کا فاصلہ 90 فٹ کا ہے۔

بدھا کا ایک ہی بیٹا تھا جسکا نام راحولا تھا اور اسکی پیدائش کے کچھ ہی دن بعد بدھا اپنے خاندان کو چھوڑ کر جنگلوں میں چلا گیا تھااور بعد میں بدھ مت کا بیٹا اسکے راغبوں کے سب سے بڑا صدر بنا۔

سن 500 سال قبل از مسیح بدھا نے 80 سال کی عمر میں وفات پائی۔

When and how did Gautama Buddha die? - Quora

مرنے کے بعد بدھا کے الفاظ کچھ یوں تھے”اے میرے پیروکاروں یہ میرا تمھیں آخری مشورہ ہے کہ جو بھی چیز پیدا ہوئی ہے اسے ختم ہونا ہےاور اسی لئے ہی کام تاخیر کیے بغیر محنت اور لگن سے انجام دینا چاہیے”۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here