پاگل کتے کے کاٹنے کی بیماری (ریبیز ) سے بچاؤ ممکن ہے یا نہیں

0
53
Rabbies virus

اسلام علیکم دوستوں:۔ آج ہم اپکو ریبیز کے وائرس بارے میں  بتائیں گے جو کہ انسانوں کے جسم میں جانوروں کے کاٹنے کی وجہ سے داخل ہوتا ہےجس میں کتوں کا کاٹنا سب سے زیادہ شامل ہیں ہم پہلے حصے میں ریبیز کے بارے میں حقیقت بتائیں گےکہ یہ کیا ہوتا ہے اور دوسرے حصے میں وہ حکمت عملی بتائیں گے جوجس کے زریعے آپ اس جان لیوا مرض سے بچ سکتے  ہیں ۔ ہم نے یہ ساری انفارمیشن ایتھنٹک ہیلتھ  ویب سائٹ سے لیں ہیں جنکے لنکس ہم نے ڈسکرپشن باکس میں ڈال دیئے ہیں آپ وہاں سے بھی تصدیق کر سکتے ہیں اور ہمارا اگلا کام ہوگا کہ آپ کو فلو وائرس کے بارے میں بتائیں اور اس پر ہم ابھی انفارمیشن حاصل کر رہے ہیں اور اس سے بھی آپکو کافی فائدہ ہوگا۔

ریبیز کا وائرس ہر کتے کے کاٹنے کی وجہ سے نہیں ہوتا یہ صرف اس صورت میں انسان کو متاثر کرتا ہے اگر کتا پہلے سے انفیکٹڈ ہو اور یہ کتے کی تھوک سے انسا ن کے زخم سے جسم  میں داخل ہوتا ہےیہ وائرس انسان کی نروز کے زریعے دماغ تک پہنچ کر اسے تباہ کر دیتا ہےاور اسی لئے پاکستان میں عام طور پر پاگل کتے کے کاٹنے کا مرض بھی کہتے ہیں اور جب کتا اس وائرس سے متاثر ہو جاتا ہے تو اسکا دماغ ٹھیک سے کام نہیں کر رہا ہوتا۔

99 فیصد لوگوں کو ریبیز پاگل کتوں کی وجہ سے ہوتا ہے لیکن اسکے علاوہ یہ چمگادر، اور  سکنک جو کہ امریکا میں عام طور پر گھروں میں پالتو طور پر پایا جاتا ہے جبکہ خرگوش،چوہے، گلہریاں،اور دوسرے کترنے والے جانور بھی اس سے متاثر ہو سکتی ہیں لیکن اگر یہ جانور ریبیز کی وجہ سے بیمار ہو جائے تو انکی موت بھی ہو سکتی ہےاسی لئے کسی کو بھی ریبیز لگنے کے چانس نہیں ہوتا۔

آیئے ہم آپ کو ریبیز کے بارے میں ایک ایک کر کے سارے حقائق بتاتے ہیں۔

نمبر 1۔  ریبیز وائرس سب سے زیادہ دماغ پر حملہ کرتا ہے۔

نمبر 2۔ یہ کسی بھی وارم بلڈ جانور کو بیمار کر سکتا ہے۔

نمبر 3۔ ریبیز کا وائرس اگر جسم میں ایکٹو ہو تو جائے تو پھر اسکا کوئی علاج نہیں اور جب اس سے بیمار ہونے کی نشانی جسم پر آجائے تو اسکا کوئی علاج نہیں۔ اور انسان ہو یا جانور  جب انسان پر اس بیماری کی علامات ہونا ظاہر ہو گئی ہو تو وہ انسان یا جانور 5 دن کے اندر موت کا شکار ہو سکتا ہےاس لئے ہمیں اس وائرس کی نشانی ظاہر ہونے سے پہلے اس وائرس کو کنٹرول کرنا چاہیئے۔

نمبر 4۔  کسی جانور کے اندر ریبیز کا وائرس ہے یہ ٹیسٹ ابھی تک ڈاکٹرز کیلئے ممکن نہیں کہ وہ چیک کر سکےاس وائرس کی موجودگی کا پتہ صرف مرے ہوئے جانور کے دماغ کو دیکھ کر ہی کیا جا سکتا ہےکہ یہ ریبیز سے متاثر ہوا تھا۔

نمبر 5۔ اگر کسی انسا ن کو ریبیز کا انفیکٹڈ جانور کاٹ جائے تو عام طور پر 3 سے 8 ہفتے تک یہ وائرس طاقت پکڑ لیتا ہے اگر زخم گہرا ہو تو یہی وائرس 9 دنوں میں اپنا اثر دکھانا شروع کر دیتا ہےاسکے علاوہ کچھ کیسز میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ یہ کافی سالوں کے بعد اثر دکھانا شروع کرتا ہے۔

نمبر 6۔ یہ وائرس صرف اسی صورت میں ٹرانسفر ہو سکتا ہے جب کتے پر اس سے بیما ر ہونے کی نشانی ظاہر ہوچکی ہوورنہ یہ آگے ٹرانسفر نہیں ہوتا۔

یہ وائرس صرف اسی صورت میں ٹرانسفر ہو سکتا ہے جب کتے پر بیمار ہونے کی نشانی ظاہر ہو چکی ہوورنہ یہ ٹرانسفر نہیں ہوگا۔

آئیے ہم آپ لوگوں کو وہ معلومات  بتائیں گےجو آپ کو اس مہلک مرض سے بچائے رہنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

نمبر 1۔ جنگلی جانوروں کے پاس نا جایا کریں یا انکو ہینڈل کرنے کی کوشش نا کریں

نمبر 2۔ اگر آپ نے گھر میں بلی یا کتا پالا ہوا ہےتو ہمیشہ اسکی ویکسی نیشن کریں تاکہ وہ اس وائرس کا شکار نہ ہو اگر اپکا پالتو جانور اس وائرس کا شکار ہو گیا تو وہ آپکو بھی ضرور متاثر کرے گا۔

نمبر 3۔ اگر آپ کبھی بھی ایسے جانور کو دیکھے جسے دیکھ کر آپکو لگے کہ وہ دماغی طور پر پاگل ہو چکا ہے تو آپ اسے اپنے قریب مت آنیں دے اور نہ ہی آپ اسکے قریب جائےاور پھر جانوروں کے کنٹرول کرنے والے ادارے سے رابطہ کرے۔

نمبر 4۔ اگر آپکو کوئی جنگلی جانور کاٹ لےتو آپ فورن زخم کو صابن سے رگڑ کردھوئیں اور پھر جتنی جلدی ہو سکے ڈاکٹرز سے رابطہ کریں۔

نمبر 5۔ اگر آپ کے پالتو جانور کو کوئی جنگلی جانور کاٹ لیں تو آپ اس کیس میں بھی اپنے پالتو جانور کو چیک کروائے۔

نمبر 6۔ اگر کبھی بھی آپکو ایسا لگے کہ آپکے کمرے میں چمگادر بائی چانس قید ہو گئی ہے اور اس نے آپکو سونے کے دوران کاٹ لیا ہے تو اس وقت بھی آپکو چاہیئے کہ آپ ڈاکٹر سے رابطہ کریں کیونکہ یہ وائرس چمگادر کے جسم میں بھی ہو سکتا ہےجس کے کاٹنے کی وجہ سے انسان اس وائرس سے متاثر ہو سکتا ہےبالکل اس طرح کے کیسز امریکہ میں سامنے آئے ہیں ان کیسز میں رات کو سونے کے دوران چمگادر کاٹ لیتی ہےاور جب انسان صبح اٹھے تو اس کے جسم پر چھوٹے چھوٹے کافی زیادہ نشانات ہوتے ہیں اور اگر انہوں نے اسکا علاج بروقت نہ کروایا تو انکی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

نمبر 7۔ ڈاکٹرز کے مطابق اگر کاٹنے کے بعد فورن علاج کر لیا جائے تو انسان اس بیماری سے بچ سکتا ہےاور ایک تحقیق کے مطابق وہ لوگ جو وقت پر اسکا علاج نہ کروائیں تو وہ لوگ بھی اس سے موت کا شکار ہو سکتے ہیں ۔

اسی لیے ہمیں اسکو زہن میں رکھنا چاہیئے کہ ریبیز وائرس سے صرف کتے ہی متاثر نہیں ہوتے بلکہ بہت سے جنگلی جانور بھی اس وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں اسی لیے ہمیں ان جانوروں سے زخمی ہونے کی صورت میں فوری طور پر علاج کروانا چاہیئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here