کورونا ویکسین تیاری میں اتنا وقت کیوں لگ رہا؟ جانیے تمام مراحل

0
74
Steps of corona virus vaccine. Nazaria.pk

کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری میں آخر اتنی دیر کیوں لگ رہی ہےاور یہ وہ سوال ہے جو ہر آدمی کے دماغ میں بے چینی کیساتھ گھوم رہا ہے۔

ویکسین کیا ہوتی ہے؟

ویکسین ایک مادہ ہوتا ہے جو ہمارے جسم میں داخل ہو کر ہمارے جسم کا قوت مدافعت بڑھاتی ہے اور کسی زہر یا بیماری کو اس سے لڑنے میں اپنا اہم کردار ادا کرتی ہےاور پھر ہماری قوت مدافعت اس بیماری کو ختم کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے۔

ویکسین کی تیاری میں اتنی دیر کیوں لگ رہی ہے؟

ویکسین کی تیاری اتنی آسان اور اتنی سادہ نہیں ہوتی جتنا لوگ اس کو سمجھ رہے ہیں،عام حالات میں ایک بیماری یا وائرس کی ویکسین کی تیاری میں 2 سے 3 سال کا عرصہ درکار ہوتا ہےلیکن اس وقت پوری دنیا اس وائرس کی ویکسین بنانے میں لگی ہوئی ہے تو اس لئے اس وائرس کی ویکسین بنانے میں عالمی ادارہ صحت نے اس وائرس کی ویکسین کا ٹائم 12 سے 18 مہینوں کا بتایا ہےاس وقت دنیا میں کوئی بھی ایسی صلاحیت نہیں ہے جو اکیلے طور پر اس وائرس کی ویکسین بنا سکے ۔

نہایت سادہ الفاظ میں اگر اس وائرس کی تیاری کیلئے بات کیجائے تو اس وائرس کی ویکسین کیلئے 3 سے 4 مراحل ہیں۔

پہلا مرحلہ

سب سے پہلے مرحلے میں سائنسدان کسی وائرس کا سٹرکچر  ،بناوٹ اور اسکے رد عمل کو نوٹ کرتے ہیں اور تمام معلومات اکھٹی کرتے ہیں ،چائنہ نے اس وائرس کی تحقیق کےبعد اس کا آر این اے پوری دنیا کیساتھ بھی شیئر کیا ہےاس عمل میں امریکہ اور یورپ کے ممالک میں اس وائرس کی ویکسین کے حوالے سے بہت مدد کی، سائنسدان نے اس وائرس کے انسانی جسم پر اثر انداز ہونے پر بھی غور کیااور جسم کے باہر اسکا ری ایکشن نوٹ کیااور تمام معلومات اکھٹی کی۔

عام دنوں میں یہ کام مہینوں میں مکمل ہوتا ہے لیکن پوری دنیا کی کوششوں کی وجہ سے یہ کام 2 مہینوں میں ہی مکمل کیا گیا ہے۔

دوسرا مرحلہ

وائرس کی بناوٹ ،سٹرکچر اور جسم کے اندر ،باہر اسکا ری ایکشن نوٹ کرنے کے بعد سائنسدان کسی وائرس کی ویکسین بنانا شروع کر دیتے ہیں اور ویکسین بنانے کے بعد اس وائرس کی اینیمل ٹیسٹنگ بھی شروع کر دی جاتی ہےاور پھر یہ نوٹ کیا جاتا ہے کہ ویکسین بغیر کسی نقصان کے قوت مدافعت کو متحرک کر بھی رہی ہے یا نہیں اور اس عمل کو پری کلینکل اینیمل ٹیسٹنگ کہا جاتا ہے۔

Study questions animal data underlying many clinical trials ...

یہ مرحلہ بھی جئی مہینوں پر مشتمل ہو سکتا ہے مگر دنیا بھر کی کوششوں کی وجہ سے سائنسدان اس مرحلے کو بھی پورا کر چکے ہیں۔

تیسرا مرحلہ

Photos show world's first human trial of COVID-19 coronavirus ...

تیسرے مرحلے میں اس ویکسین کو انسانوں پر آزمایا جاتا ہےجو جانوروں پر کامیابی کیساتھ اثر دکھا چکی ہوتی ہےاس عمل کو کلینیکل ٹیسٹنگ کہا جاتا ہےاس ویکسین کو کچھ انسانوں کے خلاف ٹیسٹ کرنے کے بعد مہینوں تک یہ دیکھا جاتا ہے کہ یہ کسی انسان میں بغیر کسی نقصان کے قوت مدافعت بڑھاتی ہےکہ نہیں۔

چوتھا اور آخری مرحلہ

جب انسانو ں پر کوئی ویکسین مکمل اور آخری  بار آزمائش ہو جاتی ہے اور آخری مرحلہ شروع ہو جاتا ہےا ور وہ ہے اس ویکسین کو تمام دنیا کے انسانوں تک پہنچاناجسکے لئے بھاری فنڈنگ اور پیسہ درکار ہوتا ہے اور اس کام کیلئے پورا فریم ترتیب دیا جاتا ہے۔

یہ تھے وہ تمام پیچیدہ مراحل جس سے گزر کر ویکسین انسانوں تک پہنچتی ہے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here