جیو نیوز نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کے نام پر ایک ٹوئٹ کیا کہ میر شکیل ارحمان کی صحافت کی آزادی کیلئے بہت سی قربانیاں ہیں۔علی محمد خان
جیسے ہی ٹوئٹ جیو نیوز نے کیا تو اسی وقت علی وزیر محمد نے جیو ٹی وی کے اس ٹوئٹ میں جواب دیتے ہوئے بیان کیا کہ جناب جی میں نے ایسا کب کہا،جھوٹی ٰخبریں پھیلانا تو آپ لوگوں کا کام ہی ہے۔
حضور والا میں نے کب اور کہاں یہ کہا ہے۔
جھوٹی خبریں پھیلانا شاید جیو نیوز کا شیوہ بن گیا ہے۔
حامد میر صاحب نے پوچھا کہ کیا آپ اس گرفتاری کی مزمت کرتے ہیں؟
تو میں نے کہا کہ مزمت تو تب کرتے اگر آزادئ صحافت کیلئے گرفتار ہوتے۔ یہ تو ان کا زاتی کیس ہے جس سےحکومت کا کوئ تعلق نہیں۔ https://t.co/v24pDdqSkB— Ali Muhammad Khan (@Ali_MuhammadPTI) March 18, 2020
علی محمد خان نے بیان کیا کہ حامد میر صاحب نے مجھ سے پوچھا کہ آپ اس گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں؟ تو میں نے اس کے جواب میں بیان کیا کہ مذمت تو اس وقت کیجاتی ہے جب گرفتاری صحافت کیلئے کی جائے لیکن وہ صحافت کیلئے نہیں گرفتار ہوئے بلکہ انکا اپنا کوئی کیس تھا جس کی وجہ سے وہ اس وقت جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے۔
وزیراعظم عمران خان کا غیر ملکی سرحد کھولنے کا اعلان
زمین پر جنت جیسے مقامات۔جو آپ نے کبھی نہیں دیکھے
انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ اس گرفتاری سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں۔
جیسے ہی علی محمد خان نے جوابی ٹوئٹ کیا تو اسی وقت جیو انتظامیہ حرکت میں آگئی اور اپنا ٹوئٹ خود ہی ڈیلیٹ کر دیا۔