جیسا کہ آپ سب جانتےہیں کہ اس وقت کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنا غلام بنا کر رکھ دیا ہے اور توس اور پوری دنیا اس وقت یہ کہہ رہی ہے کہ اس وائرس کی ویکسین بنانا کافی حد تک مشکل ہے اور ابھی تک اس وائرس کی ویکسین بنتی دور دور تک نظر تک نہیں آرہی۔
برازیل کے جنگل میں جو لوگ رہتے ہیں انہوں نے اپنا ہی کورونا وائرس کا علاج دریافت کرنے کی کافی حد تک کوششیں کرنے میں مصروف ہیں اور وہ علاج دیسی ٹوٹکوں اور کئی قسم کی جڑی بوٹیوں کی مددسے کرنے میں مصروف ہیں۔
سندھ کے ایک قبیلے کی داستان جس نے 700 سال تک سوگ منایا
مسجد اقصی کو نمازیوں کیلئے کب کھولا جائیگا۔نیا اعلان
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایمازون قبیلے کے لوگ جنگل سے کوئی جڑی بوٹیاں ڈھونڈنے میں مصروف ہیںاور ان کو شہد میں ملارہے ہیں اور انکو اپنے ٹوٹکوں میں شامل کرنے میں مصروف ہیں اور اسی کو کورونا وائرس کا علاج بتارہے ہیں۔
برازیل میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق بارک نام کا کوئی درخت ہے انکو ریشے اور شہد میں مکس کررہے ہیں اور انکو بھی اب کورونا وائرس کے ٹوٹکوں میں شامل کر لیا گیا ہے۔
برازیل میں اب تک کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے اور ایک ہزار افراد اس وائرس کی وجہ سے اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
یہ بات واضح رہے کہ برازیل میں جو کئی طرح کے قبائل ہیں انکے پاس کورونا وائرس سے نپٹنے کیلئے وہ وسائل موجود نہیں ہیں جو کہ عام شہریوں کو میسر ہیں۔
انکے پاس نہ تو ماسک ہیں نہ تو سینی ٹائزر تو اسی لیے وہ کورونا وائرس کا علاج خود ہی ڈھونڈنے میں کافی مصروف ہیں۔